ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ساحلی خبریں / جموں و کشمیر کو دوبارہ ریاست کا درجہ دلانا اولین ترجیح، انڈیا اتحاد کی فتح پر کانگریس کا اعلان

جموں و کشمیر کو دوبارہ ریاست کا درجہ دلانا اولین ترجیح، انڈیا اتحاد کی فتح پر کانگریس کا اعلان

Wed, 09 Oct 2024 11:05:24    S.O. News Service

نئی دہلی، 9/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی) جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں نیشنل کانفرنس اور کانگریس کے اتحاد نے شاندار کامیابی حاصل کی ہے۔ 90 سیٹوں میں سے اس اتحاد نے 49 سیٹوں پر قبضہ کر کے اکثریت کے لیے درکار 46 سیٹوں سے 3 سیٹیں زیادہ جیت لی ہیں۔ اس کامیابی کے بعد نیشنل کانفرنس کے رہنما فاروق عبداللہ نے عمر عبداللہ کو جموں و کشمیر کا وزیر اعلیٰ مقرر کرنے کا اعلان کیا۔ اس کے ساتھ ہی کانگریس نے عزم ظاہر کیا ہے کہ حکومت سازی کے بعد ان کی پوری توجہ مرکز کے زیر انتظام اس علاقے کو مکمل ریاست کا درجہ دلانے پر ہوگی۔

آج دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں ایک پریس کانفرنس کے دوران پارٹی جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے کہا کہ ’’جموں و کشمیر کی عوام نے کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے اتحاد کو واضح اکثریت دی ہے۔ یہاں حکومت بنانے کے بعد ہماری پوری ترجیح یہ ہوگی کہ مرکز کے زیر انتظام اس خطہ کو ریاست کا درجہ ملے۔‘‘

کانگریس صدر ملکارجن کھرگے نے جموں و کشمیر میں ملی کامیابی پر ووٹرس کا خاص طور سے شکریہ ادا کیا ہے، اور عزم ظاہر کیا ہے کہ انڈیا اتحاد کی حکومت عوام کی امیدوں پر ہر طرح سے کھڑا اترے گی۔ کھڑگے نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’جموں و کشمیر کے لوگوں کو کانگریس پارٹی اور نیشنل کانفرنس اتحاد کو خدمت کا موقع دینے کے لیے دل کی گہرائیوں سے شکریہ۔ نیشنل کانفرنس کے صدر فاروق عبداللہ جی اور نائب صدر و اتحادی حکومت کے مکھیا عمر عبداللہ کو شاندار جیت کے لیے مبارکباد۔‘‘

کانگریس صدر نے اپنی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے سوشل میڈیا پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’یہ مینڈیٹ جموں و کشمیر کے لوگوں نے بی جے پی کی عوام مخالف پالیسیوں، عوام کے حقوق کی تلفی اور استحصال و آئینی اداروں کے غلط استعمال کے خلاف دیا ہے۔‘‘ وہ مزید لکھتے ہیں کہ ’’ہمارے اتحاد کی حکومت آپ کی امیدوں پر پوری طرح سے کھڑا اترنے کی ہر ممکن کوشش کرے گی۔ آپ کی خوشحالی اور آئینی حقوق کی حفاظت کے لیے انڈیا اتحاد پوری طرح سے پرعزم ہے۔‘‘

دوسری طرف کانگریس کے سینئر لیڈر پون کھیڑا نے میڈیا سے کہا کہ ’’جموں و کشمیر میں 10 سال بعد انتخاب ہوا۔ جموں و کشمیر سے ریاست کا درجہ چھینا گیا اور مرکزی حکومت نے ایل جی کے ذریعہ وہاں جس طرح حکومت چلائی، اسے سبھی نے دیکھا۔ اس دوران وہاں نہ عام لگ محفوظ رہے اور نہ سیاح محفوظ رہے۔ کشمیری پنڈتوں سے کیے گئے وعدے بھی فراموش کر دیے گئے۔ جموں و کشمیر کے باشندوں نے ایک واضح مینڈیٹ دیا ہے، اس لیے وہاں کے لوگوں کو بہت مبارکباد۔‘‘


Share: